چار ٹانگوں والے حشرات؟

احبار21:11-23 – ”ٹڈیوں کی حشرات کی چھ ٹانگیں ہوتی ہیں،نہ کہ چار۔“

یہ ایک سادہ سی غلط فہمی ہے جس کا تعلق ترجمہ سے ہے۔اوّل تو یہ کہ جتنے بھی ٹڈوں کا ذکر ہے اُن سب کی عام چار ٹانگیں ہیں جن کے ساتھ مختلف سی پیچھے کی طرف دو بڑی ٹانگیں ہوتی ہیں جوچھلانگیں لگانے کے لئے استعمال ہوتی ہیں۔ قدیم زمانے میں یہ ٹانگیں یقینا چلنے والی ٹانگوں کے طور پر شمار نہیں کی جاتی تھیں اور اِس طرح اُنہیں ”چار ٹانگوں“ والے جانداروں کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔مزید یہ کہ ”چار ٹانگوں پر چلنے“ کی اصطلاح ایک ایسا اظہار ہے جس میں چار یا زیادہ ٹانگوں والی کوئی بھی مخلوق شامل ہے،جیسے ہزار پا اورکنکھجورا۔

یہ پوچھا جا سکتا ہے کہ ایک ”کیڑے“ کو کیسے چار ٹانگوں والا بیان کیا جا سکتا ہے جبکہ اِس کی تعریف چھ پاؤں والے کے طور پر ہوتی ہے۔اِس کا جواب سادہ ہے – عبرانی اصطلاح جس کا ترجمہ ’رینگنے والے جاندار‘کیا گیا ہے ” شِرتض“ہے جس کا محض مطلب ”چھوٹی پر دار رینگنے والی مخلوق،“ہے،بالکل اُسی طرح جیسے ہماری روزمرہ کی اصطلاح میں لفظ ’کیڑا‘ ہے۔”حشرہ“ کے لئے بطور چھ ٹانگوں والے کیڑے کی جدید درجہ بندی جدید تکنیکی انگریزی سے تعلق رکھتی ہے نہ کہ عبرانی روزمرہ کی اصطلاح سے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *