دو جوڑے یا سات جوڑے؟

پیدایش 19:6-20 – ”کیا حضرت نوح کو تمام جانداروں کے دو جوڑے لانے تھے (پیدایش 19:6-20)یا اُنہیں پاک جانوروں کے سات جوڑے لانے تھے (پیدایش 2:7؛پیدایش 9,8:7بھی دیکھئے)؟“

پیدایش کا چھٹا باب ’پاک‘جانوروں کا کوئی ذِکر نہیں کرتا جب کہ ساتواں باب خاص طور پر پاک او رناپاک جانوروں کا نقشہ کھینچتا ہے۔
پیدایش 2:7 کے مطابق حضرت نوح کو ’پاک‘جانوروں کے سات جوڑے اور ہر ’ناپاک‘ جانوروں کے دو جوڑے لانے تھے۔یہ صاف ظاہر ہے کہ دونوں باتوں میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

سات پاک اقسام کو شامل کرنے کی وجہ بالکل واضح ہے،سیلاب کے ختم ہوجانے کے بعد اُنہیں قربانی کے لئے چڑھایا جانا تھا(جیسا کہ پیدایش 20:8کے مطابق اُنہیں قربانی کے لئے چڑھایا گیا)۔صاف ظاہر ہے کہ اگر اِن پاک اقسام میں سے دو سے زیاد ہ نہ ہوتے تو پھر وہ مذبح پر قربان ہونے کے بعد ختم ہو جاتے۔ لیکن ناپاک جانوروں اور پرندوں کا ایک ایک جوڑا کافی ہو گا کیونکہ وہ خون کی قربانی کے لئے ضروری نہیں تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *