قرآن میں حضرت عیسیٰ کے نام

قرآن عربی زبان میں ایک بڑی کتاب ہے۔ یہ زبان دُنیا کے زیادہ تر لوگوں کے لئے ایک اجنبی زبان ہے۔ اِسی وجہ سے بہت کم لوگ قرآن میں بیان کئے گئے مختلف قسم کے موضوعات کا درست فہم رکھتے ہیں۔ اِس کے اہم ترین موضوعات میں سے ایک مختلف نبیوں سے متعلق ہے جنہیں اللہ نے دُنیا میں مختلف زمانوں میں بھیجا۔ اُن نبیوں میں سے ایک کے بارے میں قرآن میں بہت تفصیل سے بتایا گیا ہے جو عیسیٰ ابن مریم ہیں۔ بہت سے لوگوں نے اُن کا نام سُن رکھا ہے اور اُن کی زندگی اور کام کے بارے میں کچھ نہ کچھ جانتے ہیں۔ تاہم جیسے قرآن میں آپ کو بیان کیا گیا ہے اُس کے بارے میں بہت کم لوگ ایسے ہیں جو درست آگہی رکھتے ہیں۔ اِسی وجہ سے اِس مضمون کو لکھا گیا ہے۔ اِس مختصر تحریر کا مقصد قارئین کے سامنے قرآنی بیان کے مطابق حضرت عیسیٰ کی ایک واضح اور درست تصویر کشی کرنی ہے۔ اِ س ضمن میں مختلف قرآنی آیات کوبیان کیا گیا ہے اور مطمع نظر یہ ہے کہ قارئین عیسیٰ نبی کے بارے میں قرآنی بیان کی زیادہ بہتر سمجھ کو حاصل کر سکیں۔

عیسیٰ
“پھر جب عیسیٰ نے اُن کی طرف سے انکار اور نافرمانی ہی دیکھی تو کہنے لگے کہ کوئی ہے جو اللہ کا طرفدار اور میرا مددگار ہو۔ حواری بولے کہ ہم اللہ کے طرفدار اور آ پ کے مددگار ہیں ہم اللہ پر ایمان لائے اور آپ گواہ ہیں کہ ہم فرمانبردار ہیں۔” (سورہ آل عمران 3: 52)

“(مسلمانو) کہو کہ ہم اللہ پر ایمان لائے اور جو کتاب ہم پر اُتری اُس پر اور جو صحیفے ابراہیم اور اسمعیل اور اسحق اور یعقوب اور اُن کی اولاد پر نازل ہوئے اُن پر اور جو کتابیں موسیٰ اور عیسیٰ کو عطا ہوئیں اُن پر اور جو دوسرے پیغمبروں کو اُن کے پروردگار کی طرف سے ملیں اُن پر سب پر ایمان لائے، ہم ان پیغمبروں میں سے کسی میں کچھ فرق نہیں کرتے اور ہم اسی معبود واحد کے فرمانبردار ہیں۔” (سورہ البقرہ 2: 136)

“اور جب عیسیٰ نشانیاں لے کر آئے تو فرمایا کہ میں تمہارے پاس دانائی کی کتاب لے کر آیا ہوں۔ نیز اِس لئے کہ بعض جن میں تم اختلاف کرتے ہو تم کو سمجھا دوں۔ سو اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔” (سورہ الزخرف 43: 63)

المسیح
… “مسیح یہود سے یہ کہا کرتے تھے کہ اے بنی اسرائیل اللہ ہی کی عبادت کرو جو میرا بھی پروردگار ہے اور تمہارا بھی اور جان رکھو کہ جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرے گا۔ اللہ اُس پر بہشت کو حرام کر دے گا۔ اور اُس کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ہو گا۔” (سورہ المائدة 5: 72)

مسیح اِس بات سے عار نہیں رکھتے کہ اللہ کے بندے ہوں اور نہ مُقرب فرشتے عار رکھتے ہیں اور جو شخص اللہ کا بندہ ہونے کو موجب عار سمجھے اور سرکشی کرے تو اللہ سب لوگوں کو اپنے پاس جمع کر لے گا۔” (سورہ النسا 4: 172)

زکیاً (پاکیزہ)
“فرشتے نے کہا کہ میں تو تمہارے پروردگار کی بھیجا ہوا یعنی فرشتہ ہوں اور اِس لئے آیا ہوں کہ تمہیں پاکیزہ لڑکا بخشوں۔” (سورہ مریم 19: 19)

کلمتہ اللہ
… “مسیح یعنی مریم کے بیٹے عیسیٰ اللہ کے رسول تھے اور اُس کا کلمہ تھا جو اُس نے مریم کی طرف بھیجا اور اُس کی طرف سے ایک روح تھے۔ ” (سورہ النسا 4: 171)

” فرشتوں نے مریم سے کہا کہ مریم اللہ تم کو اپنی طرف سے ایک کلمہ کی بشارت دیتا ہے جس کا نام مسیح اور مشہور عیسیٰ ابن مریم ہو گا اور جو دُنیا اور آخرت میں آبرومند اور مقربین میں سے ہو گا۔” (سورہ آل عمران 3: 45)

روح منہ (اُس کی طرف سے رُوح)
… “مسیح یعنی مریم کے بیٹے عیسیٰ اللہ کے رسول تھے اور اُس کا کلمہ تھا جو اُس نے مریم کی طرف بھیجا اور اُس کی طرف سے ایک روح تھے۔ ” (سورہ النسا 4: 171)

“اور اُن خاتون یعنی مریم کوبھی یاد کرو جنہوں نے اپنی عفت کو محفوظ رکھا۔ تو ہم نے اُن میں اپنی رُوح پھونک دی اور اُن کو اور اُن کے بیٹے کو اہل عالم کے لئے نشانی بنا دیا۔ ” (سورہ الانبیا 21: 91)

“اور دوسری مثال عمران کی بیٹی مریم کی جنہوں نے اپنی عزت و ناموس کو محفوظ رکھا۔ تو ہم نے اُس میں اپنی رُوح پھونک دی اور وہ اپنے پروردگار کے کلام اور اُس کی کتابوں کو برحق سمجھتی تھیں اور وہ فرمانبرداروں میں سے تھیں۔” (سورہ التحریم 66: 12)

ابنِ مریم
“تب عیسیٰ ابن مریم نے دُعا کی کہ اے ہمارے پروردگار ہم پر آسمان سے خوان نازل فرما کہ ہمارے لئے وہ دِن عید قرار پائے یعنی ہمارے اگلوں اور پچھلوں سب کے لئے۔ اور وہ تیری طرف سے نشانی ہو اور ہمیں رزق دے اور تُو بہترین رزق دینے والا ہے۔” (سورہ المائدہ 5: 114)

“اور اُن پیغمبروں کے بعد اُنہیں کے قدموں پر ہم نے عیسیٰ ابن مریم کو بھیجا جو اپنے سے پہلے کی کتاب تورات کی تصدیق کرتے تھے اور اُن کو انجیل عنایت کی جس میں ہدایت اور نور ہے اور تورات کی جو اِس سے پہلی کتاب ہے تصدیق کرتی ہے اور پرہیزگاروں کی راہ بتاتی اور نصیحت کرتی ہے۔” (سورہ المائدہ 5: 46)

عبد اللہ (اللہ کا بندہ)
“اُس (عیسیٰ) نے کہا کہ میں اللہ کا بندہ ہوں، اُس نے مجھے کتاب دی ہے اور نبی بنایا ہے۔” (سورہ مریم 19: 30)

“مسیح اِس بات سے عار نہیں رکھتے کہ اللہ کے بندے ہوں اور نہ مُقرب فرشتے عار رکھتے ہیں اور جو شخص اللہ کا بندہ ہونے کو موجب عار سمجھے اور سرکشی کرے تو اللہ سب لوگوں کو اپنے پاس جمع کر لے گا۔” (سورہ النسا 4: 172)

نبی
“اُس (عیسیٰ) نے کہا کہ میں اللہ کا بندہ ہوں، اُس نے مجھے کتاب دی ہے اور نبی بنایا ہے۔” (سورہ مریم 19: 30)

رسول اللہ
… “مسیح یعنی مریم کے بیٹے عیسیٰ اللہ کے رسول تھے اور اُس کا کلمہ تھا جو اُس نے مریم کی طرف بھیجا اور اُس کی طرف سے ایک روح تھے۔ ” (سورہ النسا 4: 171)

“یہ پیغمبر جو ہم وقتاً فوقتاً بھیجتے رہے ہیں اُن میں سے ہم نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے۔ بعض ایسے ہیں جن سے اللہ نے گفتگو کی اور بعض کے دوسرے امور میں مرتبے بلند کئے۔ اور عیسیٰ ابن مریم کو ہم نے کھلی نشانیاں عطا کیں۔ اور رُوح القدس سے اُن کو مدد دی۔” (سورہ البقرہ 2: 253)

” اور عیسیٰ بنی اسرائیل کی طرف پیغمبر ہو کر جائیں گے اور کہیں گے کہ میں تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں۔ وہ یہ کہ تمہارے سامنے مٹی سے پرندے کی صورت بناتا ہوں پھر اِس میں پھونک مارتا ہوں تو وہ اللہ کے حکم سے سچ مچ پرندہ ہو جاتا ہے۔ اور پیدائشی اندھے اور ابرص کو تندرست کر دیتا ہوں۔ اور اللہ کے حکم سے مُردوں کو زندہ کر دیتا ہوں۔ اور جو کچھ تم کھا کر آتے ہو اور جو کچھ اپنے گھروں میں جمع کر رکھتے ہو، سب تم کو بتا دیتا ہوں اگر تم صاحب ایمان ہو تو اِن باتوں میں تمہارے لئے نشانی ہے۔” (سورہ آل عمران 3: 49)

“اے پروردگار جو کتاب تُو نے نازل فرمائی ہے ہم اُس پر ایمان لے آئے اور تیرے پیغمبر کے متبع ہو چکے ، تُو ہم کو ماننے والوں میں لکھ رکھ۔” (سورہ آل عمران 3: 53)

مفضل (فضیلت بخشا ہوا)
“یہ پیغمبر جو ہم وقتاً فوقتاً بھیجتے رہے ہیں اُن میں سے ہم نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے۔ بعض ایسے ہیں جن سے اللہ نے گفتگو کی اور بعض کے دوسرے امور میں مرتبے بلند کئے۔ اور عیسیٰ ابن مریم کو ہم نے کھلی نشانیاں عطا کیں۔ اور رُوح القدس سے اُن کو مدد دی۔” (سورہ البقرہ 2: 253)

الصالح (نیکوکار)
“اور (عیسیٰ) ماں کی گود میں اور بڑی عمر کا ہو کر دونوں حالتوں میں لوگوں سے یکساں گفتگو کرے گا اور نیکوکاروں میں ہو گا۔ ” (سورہ آل عمران 3: 46)

“اور زکریا اور یحییٰ اور عیسیٰ اور الیاس کوبھی۔ یہ سب نیکوکار تھے۔” (سورہ الانعام 6: 85)

مبارک
“اور میں جہاں ہوں اور جس حال میں ہوں اُس نے مجھے صاحبِ برکت بنایا ہے اور جب تک زندہ ہوں مجھ کونماز اور زکوٰة کا ارشاد فرمایا ہے۔” (سورہ مریم 19: 31)

آیت(ایک معجزہ یا نشان)
“اور اُن خاتون یعنی مریم کوبھی یاد کرو جنہوں نے اپنی عفت کو محفوظ رکھا۔ تو ہم نے اُن میں اپنی رُوح پھونک دی اور اُن کو اور اُن کے بیٹے کو اہل عالم کے لئے نشانی بنا دیا۔ ” (سورہ الانبیا 21: 91)

“فرشتے نے کہا کہ یونہی ہو گا تمہارے پروردگار نے فرمایا کہ یہ مجھے آسان ہے اور میں اِسے اِسی طریق پر پیدا کروں گا تا کہ ہم اِس کو لوگوں کے لئے اپنی طرف سے نشانی اور ذریعہ رحمت بنائیں اور یہ کام مقرر ہو چکا ہے۔ ” (سورہ مریم 19: 21)

مُقرب (خدا کے نزدیک)
” فرشتوں نے مریم سے کہا کہ مریم اللہ تم کو اپنی طرف سے ایک کلمہ کی بشارت دیتا ہے جس کا نام مسیح اور مشہور عیسیٰ ابن مریم ہو گا اور جو دُنیا اور آخرت میں آبرومند اور مقربین میں سے ہو گا۔” (سورہ آل عمران 3: 45)

فِی کَمثَلِ آدَمَ (آدم کی مانند)
“عیسیٰ کا حال اللہ کے نزدیک آدم کا سا ہے کہ اُس نے پہلے مٹی سے اُن کو بنایا پھر فرمایا باشعور انسان ہو جا تو وہ ویسے ہی گئے۔” (سورہ آل عمران 3: 59)

شہید (گواہ)
“میں نے اُن سے کچھ نہیں کہا بجز اِس کے جس کا تُو نے مجھے حکم دیا وہ یہ کہ تم اللہ کی عبادت کرو جو میرا اور تمہارا سب کا پروردگار ہے۔ اور جب تک میں اُن میں رہا اُن کے حالات کی خبر رکھتا رہا پھر جب تُو نے مجھے دُنیا سے اُٹھا لیا تو تُو ہی اُن کا نگران تھا اور تُو ہر چیز سے خبردار ہے۔ ” (سورہ المائدہ 5: 117)

“اور اہل کتاب میں سے کوئی نہیں ہو گا ، مگر اُن کی موت سے پہلے اُن پر ایمان لے آئے گا اور وہ قیامت کے دِن اُن پر گواہ ہوں گے۔ ” (سورہ النسا 4: 159)

مُعیّد بِرُوح القُدُس (روح القدس سے مدد پہنچایا ہوا)
“اور ہم نے موسیٰ کو کتاب عنایت کی اور اُن کے پیچھے یکے بعد دیگرے پیغمبر بھیجتے رہے اور عیسیٰ ابن مریم کو کھلے نشانات بخشے اور رُوح القدس سے اُن کو مدد دی۔ تو کیا ایسا ہے کہ جب کوئی پیغمبر تمہارے پاس ایسی باتیں لے کر آئے جن کو تمہارا جی نہیں چاہتا تھا تو تم سرکش ہو جاتے رہے اور ایک گروہ انبیا کو تو جھٹلاتے رہے اور ایک گروہ کو قتل کرتے رہے۔ ” (سورہ البقرہ 2: 87)

“یہ پیغمبر جو ہم وقتاً فوقتاً بھیجتے رہے ہیں اُن میں سے ہم نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے۔ بعض ایسے ہیں جن سے اللہ نے گفتگو کی اور بعض کے دوسرے امور میں مرتبے بلند کئے۔ اور عیسیٰ ابن مریم کو ہم نے کھلی نشانیاں عطا کیں۔ اور رُوح القدس سے اُن کو مدد دی۔” (سورہ البقرہ 2: 253)

“جب اللہ عیسیٰ سے فرمائے گا کہ اے عیسیٰ ابن مریم! میرے اُن احسانوں کو یاد رکھو جو میں نے تم پر اور تمہاری والدہ پر کئے جب میں نے رُوح القدس یعنی جبرئیل سے تمہاری مدد کی۔ تم گود میں اور جوان ہو کر بھی ایک ہی نسق پر لوگوںسے گفتگو کرتے تھے۔ اور جب میں نے تم کو کتاب اور دانائی اور تورات اور انجیل سکھائی اور جب تم میرے حکم سے مٹی کے پرندے کی شکل بناتے پھر اُس میں پھونک مار دیتے تھے تو وہ میرے حکم سے سچ مچ کا پرندہ بن جاتا تھا اور پیدائشی اندھے کو اوربرص کی بیماری والے کو میرے حکم سے اچھا کر دیتے تھے اور مُردوں کو زندہ کر کے قبر سے نکال کھڑا کرتے تھے۔ اور جب میں نے بنی اسرائیل کے ہاتھوں کو تم سے روک دیا جب تم اُن کے پاس کھلے ہوئے نشان لے کر آئے تو جو اُن میں سے کافر تھے کہنے لگے کہ یہ تو کھلا جادو ہے۔ ” (سورہ المائدہ 5: 110)

مُصدِق (تصدیق کرنے والا)
“اور مجھ سے پہلے جو تورات نازل ہوئی تھی اُس کی تصدیق بھی کرتا ہوں اور میں اِس لئے بھی آیا ہوں کہ بعض چیزیں جو تم پرحرام تھیں اُن کو تمہارے لئے حلال کر دوں اور میں تو تمہارے پروردگار کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں تو اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔ ” (سورہ آل عمران 3: 50)

وَجِیھاً (آبرو مند)
” فرشتوں نے مریم سے کہا کہ مریم اللہ تم کو اپنی طرف سے ایک کلمہ کی بشارت دیتا ہے جس کا نام مسیح اور مشہور عیسیٰ ابن مریم ہو گا اور جو دُنیا اور آخرت میں آبرومند اور مقربین میں سے ہو گا۔” (سورہ آل عمران 3: 45)

رحمہ(رحمت)
“فرشتے نے کہا کہ یونہی ہو گا تمہارے پروردگار نے فرمایا کہ یہ مجھے آسان ہے اور میں اِسے اِسی طریق پر پیدا کروں گا تا کہ ہم اِس کو لوگوں کے لئے اپنی طرف سے نشانی اور ذریعہ رحمت بنائیں اور یہ کام مقرر ہو چکا ہے۔ ” (سورہ مریم 19: 21)

قول الحق (حق کی بات)
“یہ مریم کے بیٹے عیسیٰ حق کی بات ہیں جس میں لوگ شک کرتے ہیں۔ ” (سورہ مریم 19: 34)

لَعِلمُ لِّلسَّاعَةِ (قیامت کی نشانی)
“اور وہ یعنی عیسیٰ قیامت کی نشانی ہیں۔ تو کہہ دو کہ لوگو اِس میں شک نہ کرو اور میرے پیچھے چلو۔ یہی سیدھا رستہ ہے۔ ” (سورہ الزخرف 43: 61)

نتیجہ
اِس مطالعہ میں قرآن میں عیسیٰ کے لئے استعمال ہونے والے مختلف ناموں اور بیانوں کا ایک مختصر جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ یہ مضمون تفصیلی نہیں ہے۔ یہاں ہر عنوان کے تحت قرآن میں حضرت عیسیٰ کے بارے میں موجود تمام حوالہ جات کا احاطہ نہیں کیا گیا۔ اِس مقصد کے لئے ایک کافی بڑی کتاب درکار ہو گی۔تاہم، اِس میں عیسیٰ کے لئے استعمال ہونے والے مختلف ناموں اور بیانوں کی ایک یا کچھ زیادہ مثالیں پیش کی گئیں ہیں تا کہ قاری کے سامنے ایک واضح اور درست تصویر پیش کی جا سکے کہ جیسے قرآن ہرایک اصصلاح کو استعمال کرتا ہے۔ اِن میں سے کئی نام صرف حضرت عیسیٰ کے لئے ہی استعمال ہوئے ہیں اور کسی دوسرے کے لئے استعمال نہیں ہوئے۔ ہمیں اُمید ہے کہ اِس مختصر تحریر کو پڑھنے کے بعد قاری کی حوصلہ افزائی ہو گی کہ وہ خود سے پڑھے اور دیکھے کہ قرآن حضرت عیسیٰ کے بارے میں اور کئی اَور دوسرے اہم موضوعات کے بارے کیا کچھ بتاتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *