خدا کس سے محبت کرتا ہے؟

قرآن: خدا کس سے محبت کرتا ہے؟

خدا کی برکات سب کے لئے ہیں، اُس کی محبت اُن کے لئے ہے جنہیں اُس نے پہلے ہی سے نیک اعمال کے لئے مقرر کیا ہے:

”…اللہ تو انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔“ (8:60)
”اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے۔“ (9:49)
”اور جو ایمان لائے اور عمل نیک کئے رحمن اُن کی محبت مخلوقات کے دل میں پیدا کر دے گا۔“ (96:19)
”اللہ پاک رہنے والوں کو پسند کرتا ہے۔“ (108:9)
”بیشک اللہ بھروسہ رکھنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔“ (159:3)
اِسی طرح، قرآن کے مطابق خدا بے ایمانوں سے محبت نہیں کرتا:

”کہدو کہ اللہ اور اُس کے رسول کا حکم مانو۔ پس اگر وہ نہ مانیں تو اللہ بھی کافروں کو دوست نہیں رکھتا“(32:3)

”اللہ کسی ناشکرے گناہگار کو دوست نہیں رکھتا۔“ (276:2)

”اللہ کسی خیانت کرنے والے ناشکرے کو دوست نہیں رکھتا۔“ (38:22)
”اللہ ظالموں کو دوست نہیں رکھتا۔“ (57:3)
”اللہ تکبر کرنے والے بڑائی مارنے والے کو دوست نہیں رکھتا۔“ (36:3)
”اللہ حد سے بڑھنے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔“ (87:5)
”اللہ بیجا اُڑانے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔“ (141:6)
”اللہ دغا بازوں کو دوست نہیں رکھتا۔“ (58:8)
”کافروں کا اللہ دشمن ہے۔“ (98:2)

”جن لوگوں نے ہماری آیتوں سے کفر کیا اُن کو ہم عنقریب آگ میں داخل کریں گے۔ جب کبھی اُن کی کھالیں گل جائیں گی تو ہم اُن کو اور کھالیں بدل کر دیں گے تا کہ ہمیشہ عذاب کا مزہ چکھتے رہیں۔ بیشک اللہ غالب ہے حکمت والا ہے۔“ (56:4)

بائبل: خدا کی غیر مشروط محبت

خدا کی محبت صرف متقی یا ایمانداروں کے لئے نہیں بلکہ سب لوگوں کے لئے ہے –یہ ایک سرگرم، ڈھونڈنے والی، پاس آنے والی محبت ہے جو گناہگاروں کو گناہ کے قبضے سے چھڑانے کی کوشش کرتی ہے اور اُنہیں توبہ اور ایمان کی طرف لے کر آتی ہے تا کہ خدا کے ساتھ اُن کی صلح صفائی ہو سکے:

”خدا …تحمل کرتا ہے اِس لئے کہ کسی ہلاکت نہیں چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ سب کی توبہ تک نوبت پہنچے“ ( 2-پطرس 9:3)

”خدا اپنی محبت کی خوبی ہم پر یوں ظاہر کرتا ہے کہ جب ہم گنہگار ہی تھے تو مسیح ہماری خاطر موا۔“   (رومیوں 8:5)

”…یسوع مسیح راستباز۔ اور وہی ہمارے گناہوں کا کفارہ ہے اور نہ صرف ہمارے ہی گناہوں کا بلکہ تمام دُنیا کے گناہوں کا بھی۔“ (1-یوحنا 2:1-2)

”…خداکسی کی جان نہیں لیتا بلکہ ایسے وسائل نکالتا ہے کہ جلاوطن اُس کے ہاں سے نکالا ہوا نہ رہے۔“ (2-سموئیل 14:14)

”فریسی اور فقیہ اُس کے شاگردوں سے یہ کہہ کر بڑبڑانے لگے کہ تم کیوں محصول لینے والوں اور گنہگاروں کے ساتھ کھاتے پیتے ہو؟ یسوع نے جواب میں اُن سے کہا کہ تندرستوں کو طبیب کی ضرورت نہیں بلکہ بیماروں کو۔ میں راستبازوں کو نہیں بلکہ گنہگاروں کو توبہ کے لئے بلانے آیا ہوں۔“ (لوقا 30:5-32)

”پس ہم اِن باتوں کی بابت کیا کہیں؟ اگر خدا ہماری طرف ہے تو کون ہمارا مخالف ہے؟ …کون ہم کو مسیح کی محبت سے جدا کرے گا؟ مصیبت یا ننگی یا ظلم یا کال یا ننگاپن یا خطرہ یا تلوار؟“ (رومیوں 35،31:8)

خدا کی یہ محبت اُس کی فطرت کے مطابق ہے:

”جو محبت نہیں رکھتا وہ خدا کو نہیں جانتا کیونکہ خدا محبت ہے۔… محبت اِس میں نہیں کہ ہم نے خدا سے محبت کی بلکہ اِس میں ہے کہ اُس نے ہم سے محبت کی“ (1-یوحنا 10،8:4)

”میر حکم یہ ہے کہ جیسے میں نے تم سے محبت رکھی تم بھی ایک دوسرے سے محبت رکھو۔ اِس سے زیادہ محبت کوئی شخص نہیں کرتا کہ اپنی جان اپنے دوستوں کے لئے دیدے۔“ (یوحنا 13،12:15)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *