مسیحی علما اور کتاب مقدس کا معتبر ہونا

”حتیٰ کہ مسیحی علما بھی کہتے ہیں کہ کتاب مقدس معتبر نہیں ہے“

توریت شریف اور انجیل شریف کے بارے میں اپنے کم تر نظریے کا دفاع کرنے کے لئے حضرت عیسیٰ کی ”Abysmal failure theory“یورپین سکالرز آف ہائر کرٹیسزم کا حوالہ دینا پسند کرتی ہے۔پچھلی صدی کے اِن مادہ پرست مکتبہ فکر نے یہ رائے قائم کی کہ
کتاب مقدس غلط او ردیومالائی ہے کیونکہ یہ معجزات کی کہانیوں پر مشتمل ہے۔حتیٰ کہ اِن علما میں سے بہت سے مسیحی ہونے کا لیبل لگائے ہوئے تھے مگر پھر بھی اُن کا دنیا کے بارے میں نظریہ مادہ پرستی کی بنیادی روشن خیالی تھا۔

وہ یہ قیاس کرتے تھے کہ کائنات ایک بند
مشین ہے اِس لئے معجزات ناممکن تھے،نبوتی پیشین گوئیاں ناممکن تھیں اور اِس لئے کتاب مقدس کو خیالی کتاب ہونا چاہئے۔اِس قسم کے علما میں سے ایک نے اپنے تعصب کو کھلم کھلا تسلیم کیا: 1

ایک تاریخی حقیقت جس میں مُردوں میں سے جی اُٹھنا شامل ہے،یہ بالکل ناقابل ِ یقین ہے۔
تمام سچے مسلمان او رمسیحی اِس مقدمے سے اتفاق نہیں کرتے کیونکہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے مُردوں میں سے زندہ کرنے اور کنواری سے جنم دلانے کے معجزات کئے ہیں۔ 2 اِس نے لچک بنیادی قیاس کی بنیاد پر اُنہوں نے کتاب مقدس کے دَور کا دوبارہ تعین کیا اورمسوداتی مفروضے اور بیئت پر تنقید کے ساتھ اِس کی تاریخ کی دوبارہ تشریح کی۔اُن کے بہت سے نتائج نے تعلیمی حلقوں میں مقبولیت کھو دی۔اِس لئے یہ ایک المیہ ہے کہ نائیک او ردیدات کتاب مقدس پر اُن کی تاریخوں اور نظر ثانی کی گئی تاریخ کا استعمال کر سکتے ہیں (جو مکمل طور پر معجزات اور نبوتوں کی ممانعت پر مبنی ہیں)اور وہ اُسی تشریحی طریقہ کار کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہیں جو قرآن پر لاگو ہوتا ہے۔
چلئے!…