غزل الغزلات 16:5 کا”مَخمَد“

نائیک بائبل میں غزل الغزلات 16:5 کے حوالے میں حضرت محمد ؐ کے بارے میں نبوت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے:

”اُس کا منہ ازبس شیرین ہے۔ہاں وہ سراپا عشق انگیز ہے؛

اے یروشلیم کی بیٹیو!یہ ہے میرا محبوب۔یہ ہے میرا پیارا۔“(غزل الغزلات 16:5)
بڑی احتیاط سے مندرجہ بالا متن کو ختم کرتے ہوئے وہ دلیل دیتا ہے کہ چونکہ عبرانی میں ”عشق انگیز“ کے لئے ”مَخمَد“،(عربی محمد) آیا ہے۔ اِس لئے یہ محمد ؐکے لئے نبوت ہے۔لیکن مندرجہ بالا آیت ایک ایسے باب کا حصہ ہے جس میں ایک دُلہن اپنے شوہر کے بارے میں تفصیل بیان کررہی ہے۔مزید یہ کہ نائیک کا ترجمہ ایک اسمِ صفت کی جگہ محض اسم قرار دیتاہے جو کہ مناسب نہیں ہے:

’اُس کا منہ ازبس شیرین ہے

وہ سراپا محمد ہے‘ ( וכלו מחמדים )

یہ بے حد واضح ہے کہ یہاں ’عشق انگیز‘ درست لفظ ہے۔لفظ کا سیاق وسباق واضح طور پر یہ بتاتا ہے کہ یہ نہ تو کوئی نبوت ہے اور نہ ہی حضرت محمدؐ کی طرف کوئی اشارہ ہے اور اِس بات کا دعویٰ کرنا دھوکا دینے کی ایک کوشش ہے۔اِس طرح ہم دوسرے لوگوں کے بارے میں بھی اِس قسم کی نبوتیں ایجاد کر سکتے ہیں۔حضرت محمدؐ سے پہلے اور بعد میں،دودیگر غیر اسلامی انبیا بنام مانی اور مرزا حسین علی (بہا ء اُللہ)نے صحائف کا حوالہ دیتے ہوئے دوسرے انبیا کے سلسلے میں اگلانبی ہونے کا دعویٰ کیا۔نائیک کے مبہم طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے ہمیں زبور 8:89 میں بہاء اُللہ (حَسِین)کے نام سے نبوت اور مانی (منّی)کا ذکر خاص طور پر اٹھارہ مقامات پر ملتا ہے!کیا ہم یقین کر لیں کہ وہ حوالہ جات دراصل دو جھوٹے انبیا کی نبوتیں ہیں؟


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *